Tahzeeb Hafi

چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں

چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں آنکھ کھلنے پہ بھی بیدار نہیں ہوتا میں خواب کرنا ہو سفر کرنا ہو یا رونا ہو مجھ میں خوبی ہے بیزار نہیں ہوتا میں اب بھلا اپنے لیے بننا سنورنا کیسا خود سے ملنا ہو تو تیار نہیں ہوتا میں کون آئے گا بھلا میری عیادت کے لئے…

Muhammad Sufian Amjad

کچھ ضرورت سے کم کیا گیا ہے

کچھ ضرورت سے کم کیا گیا ہے تیرے جانے کا غم کیا گیا ہے تا قیامت ہرے بھرے رہیں گے ان درختوں پہ دم کیا گیا ہے اس لیے روشنی میں ٹھنڈک ہے کچھ چراغوں کو نم کیا گیا ہے کیا یہ کم ہے کہ آخری بوسہ اس جبیں پر رقم کیا گیا ہے پانیوں کو بھی خواب آنے لگے اشک دریا …

Muhammad Sufian Amjad

جانے والے سے رابطہ رہ جائے

جانے والے سے رابطہ رہ جائے گھر کی دیوار پر دیا رہ جائے اک نظر جو بھی دیکھ لے تجھ کو وہ ترے خواب دیکھتا رہ جائے اتنی گرہیں لگی ہیں اس دل پر کوئی کھولے تو کھولتا رہ جائے کوئی کمرے میں آگ تاپتا ہو کوئی بارش میں بھیگتا رہ جائے نیند ایسی کہ رات کم پڑ جائ…

Muhammad Sufian Amjad

چہرہ دیکھیں تیرے ہونٹ اور پلکیں دیکھیں

چہرہ دیکھیں تیرے ہونٹ اور پلکیں دیکھیں دل پہ آنکھیں رکھیں تیری سانسیں دیکھیں سرخ لبوں سے سبز دعائیں پھوٹی ہیں پیلے پھولوں تم کو نیلی آنکھیں دیکھیں سال ہونے کو آیا ہے وہ کب لوٹے گا آؤ کھیت کی سیر کو نکلیں کونجیں دیکھیں تھوڑی دیر میں جنگل ہم کو عاق کر…

Muhammad Sufian Amjad

اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں

اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں میں جو بھی دیکھتا ہوں بھولتا نہیں کسی منڈیر پر کوئی دیا جلا پھر اس کے بعد کیا ہوا پتا نہیں ابھی سے ہاتھ کانپنے لگے مرے ابھی تو میں نے وہ بدن چھوا نہیں میں آ رہا تھا راستے میں پھول تھے میں جا رہا ہوں کوئی روکتا نہیں تری…

Muhammad Sufian Amjad

شور کروں گا اور نہ کچھ بھی بولوں گا

شور کروں گا اور نہ کچھ بھی بولوں گا خاموشی سے اپنا رونا رو لوں گا ساری عمر اسی خواہش میں گزری ہے دستک ہوگی اور دروازہ کھولوں گا تنہائی میں خود سے باتیں کرنی ہیں میرے منہ میں جو آئے گا بولوں گا رات بہت ہے تم چاہو تو سو جاؤ میرا کیا ہے میں دن میں بھی …

Muhammad Sufian Amjad

قدم رکھتا ہے جب رستوں پہ یار آہستہ آہستہ

قدم رکھتا ہے جب رستوں پہ یار آہستہ آہستہ تو چھٹ جاتا ہے سب گرد و غبار آہستہ آہستہ بھری آنکھوں سے ہو کے دل میں جانا سہل تھوڑی ہے چڑھے دریاؤں کو کرتے ہیں پار آہستہ آہستہ نظر آتا ہے تو یوں دیکھتا جاتا ہوں میں اس کو کہ چل پڑتا ہے جیسے کاروبار آہستہ آہست…

Muhammad Sufian Amjad

نہ نیند اور نہ خوابوں سے آنکھ بھرنی ہے

نہ نیند اور نہ خوابوں سے آنکھ بھرنی ہے کہ اس سے ہم نے تجھے دیکھنے کی کرنی ہے کسی درخت کی حدت میں دن گزارنا ہے کسی چراغ کی چھاؤں میں رات کرنی ہے وہ پھول اور کسی شاخ پر نہیں کھلنا وہ زلف صرف مرے ہاتھ سے سنورنی ہے تمام ناخدا ساحل سے دور ہو جائیں سمندرو…

Muhammad Sufian Amjad

جب کسی ایک کو رہا کیا جائے

جب کسی ایک کو رہا کیا جائے سب اسیروں سے مشورہ کیا جائے رہ لیا جائے اپنے ہونے پر اپنے مرنے پہ حوصلہ کیا جائے عشق کرنے میں کیا برائی ہے ہاں کیا جائے بارہا کیا جائے میرا اک یار سندھ کے اس پار ناخداؤں سے رابطہ کیا جائے میری نقلیں اتارنے لگا ہے آئینے کا …

Muhammad Sufian Amjad

خود پہ جب دشت کی وحشت کو مسلط کروں گا

خود پہ جب دشت کی وحشت کو مسلط کروں گا اس قدر خاک اڑاؤں گا قیامت کروں گا ہجر کی رات مری جان کو آئی ہوئی ہے بچ گیا تو میں محبت کی مذمت کروں گا جس کے سائے میں تجھے پہلے پہل دیکھا تھا میں اسی پیڑ کے نیچے تری بیعت کروں گا اب ترے راز سنبھالے نہیں جاتے مجھ…

Muhammad Sufian Amjad

اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا

اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا جس جگہ بنتا تھا رونا میں ادھر روتا نہ تھا صرف تیری چپ نے میرے گال گیلے کر دئے میں تو وہ ہوں جو کسی کی موت پر روتا نہ تھا مجھ پہ کتنے سانحے گزرے پر ان آنکھوں کو کیا میرا دکھ یہ ہے کہ میرا ہم سفر روتا نہ تھا میں…

Muhammad Sufian Amjad

صحرا سے آنے والی ہواؤں میں ریت ہے

صحرا سے آنے والی ہواؤں میں ریت ہے ہجرت کروں گا گاؤں سے گاؤں میں ریت ہے اے قیس تیرے دشت کو اتنی دعائیں دیں کچھ بھی نہیں ہے میری دعاؤں میں ریت ہے صحرا سے ہو کے باغ میں آیا ہوں سیر کو ہاتھوں میں پھول ہیں مرے پاؤں میں ریت ہے مدت سے میری آنکھ میں اک خواب…

Muhammad Sufian Amjad

سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے

سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے ہم ترے خواب دیکھتے رہیں گے تو کہیں اور ڈھونڈھتا رہے گا ہم کہیں اور ہی کھلے رہیں گے راہگیروں نے رہ بدلنی ہے پیڑ اپنی جگہ کھڑے رہے ہیں برف پگھلے گی اور پہاڑوں میں سالہا سال راستے رہیں گے سبھی موسم ہیں دسترس میں تری تو نے چا…

Muhammad Sufian Amjad

تو نے کیا قندیل جلا دی شہزادی

تو نے کیا قندیل جلا دی شہزادی سرخ ہوئی جاتی ہے وادی شہزادی شیش محل کو صاف کیا ترے کہنے پر آئنوں سے گرد ہٹا دی شہزادی اب تو خواب کدے سے باہر پاؤں رکھ لوٹ گئے ہیں سب فریادی شہزادی تیرے ہی کہنے پر ایک سپاہی نے اپنے گھر کو آگ لگا دی شہزادی میں تیرے دشمن…

Muhammad Sufian Amjad

عجیب خواب تھا اس کے بدن میں کائی تھی

عجیب خواب تھا اس کے بدن میں کائی تھی وہ اک پری جو مجھے سبز کرنے آئی تھی وہ اک چراغ کدہ جس میں کچھ نہیں تھا مرا جو جل رہی تھی وہ قندیل بھی پرائی تھی نہ جانے کتنے پرندوں نے اس میں شرکت کی کل ایک پیڑ کی تقریب رو نمائی تھی ہواؤ آؤ مرے گاؤں کی طرف دیکھو …

Muhammad Sufian Amjad

تاریکیوں کو آگ لگے اور دیا جلے

تاریکیوں کو آگ لگے اور دیا جلے یہ رات بین کرتی رہے اور دیا جلے اس کی زباں میں اتنا اثر ہے کہ نصف شب وہ روشنی کی بات کرے اور دیا جلے تم چاہتے ہو تم سے بچھڑ کے بھی خوش رہوں یعنی ہوا بھی چلتی رہے اور دیا جلے کیا مجھ سے بھی عزیز ہے تم کو دیے کی لو پھر ت…

Muhammad Sufian Amjad

زخموں نے مجھ میں دروازے کھولے ہیں

زخموں نے مجھ میں دروازے کھولے ہیں میں نے وقت سے پہلے ٹانکے کھولے ہیں باہر آنے کی بھی سکت نہیں ہم میں تو نے کس موسم میں پنجرے کھولے ہیں برسوں سے آوازیں جمتی جاتی تھیں خاموشی نے کان کے پردے کھولے ہیں کون ہماری پیاس پہ ڈاکا ڈال گیا کس نے مشکیزوں کے تسم…

Muhammad Sufian Amjad

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے تم کہتے ہو تو پھر اچھا دیکھا ہے میں اس کو اپنی وحشت تحفے میں دوں ہاتھ اٹھائے جس نے صحرا دیکھا ہے بن دیکھے اس کی تصویر بنا لوں گا آج تو میں نے اس کو اتنا دیکھا ہے ایک نظر میں منظر کب کھلتے ہیں دوست تو نے دیکھا بھی ہے…

Muhammad Sufian Amjad

دل محبت میں مبتلا ہو جائے

دل محبت میں مبتلا ہو جائے جو ابھی تک نہ ہو سکا ہو جائے تجھ میں یہ عیب ہے کہ خوبی ہے جو تجھے دیکھ لے ترا ہو جائے خود کو ایسی جگہ چھپایا ہے کوئی ڈھونڈھے تو لاپتا ہو جائے میں تجھے چھوڑ کر چلا جاؤں سایا دیوار سے جدا ہو جائے بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے اور…

Muhammad Sufian Amjad

اک حویلی ہوں اس کا در بھی ہوں

اک حویلی ہوں اس کا در بھی ہوں خود ہی آنگن خود ہی شجر بھی ہوں اپنی مستی میں بہتا دریا ہوں میں کنارہ بھی ہوں بھنور بھی ہوں آسماں اور زمیں کی وسعت دیکھ میں ادھر بھی ہوں اور ادھر بھی ہوں خود ہی میں خود کو لکھ رہا ہوں خط اور میں اپنا نامہ بر بھی ہوں داست…

Muhammad Sufian Amjad
مزید پوسٹس لوڈ کریں
کوئی نتائج نہیں ملے