دل محبت میں مبتلا ہو جائے

دل محبت میں مبتلا ہو جائے

جو ابھی تک نہ ہو سکا ہو جائے

تجھ میں یہ عیب ہے کہ خوبی ہے

جو تجھے دیکھ لے ترا ہو جائے

خود کو ایسی جگہ چھپایا ہے

کوئی ڈھونڈھے تو لاپتا ہو جائے

میں تجھے چھوڑ کر چلا جاؤں

سایا دیوار سے جدا ہو جائے

بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے

اور پھر کال منقطع ہو جائے

دل بھی کیسا درخت ہے حافیؔ

جو تری یاد سے ہرا ہو جائے

Muhammad Sufian Amjad

Created dozens of Graphic designs within the last 8 years including logos, Banners, and editing of pictures. Clients include in 3D Design. facebook instagram youtube twitter pinterest

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی