سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے

سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے

ہم ترے خواب دیکھتے رہیں گے

تو کہیں اور ڈھونڈھتا رہے گا

ہم کہیں اور ہی کھلے رہیں گے

راہگیروں نے رہ بدلنی ہے

پیڑ اپنی جگہ کھڑے رہے ہیں

برف پگھلے گی اور پہاڑوں میں

سالہا سال راستے رہیں گے

سبھی موسم ہیں دسترس میں تری

تو نے چاہا تو ہم ہرے رہیں گے

لوٹنا کب ہے تو نے پر تجھ کو

عادتاً ہی پکارتے رہیں گے

تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہے

تجھ کو کھونے کے وسوسے رہیں گے

تو ادھر دیکھ مجھ سے باتیں کر

یار چشمے تو پھوٹتے رہیں گے

Muhammad Sufian Amjad

Created dozens of Graphic designs within the last 8 years including logos, Banners, and editing of pictures. Clients include in 3D Design. facebook instagram youtube twitter pinterest

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی