کچھ ضرورت سے کم کیا گیا ہے

کچھ ضرورت سے کم کیا گیا ہے

تیرے جانے کا غم کیا گیا ہے

تا قیامت ہرے بھرے رہیں گے

ان درختوں پہ دم کیا گیا ہے

اس لیے روشنی میں ٹھنڈک ہے

کچھ چراغوں کو نم کیا گیا ہے

کیا یہ کم ہے کہ آخری بوسہ

اس جبیں پر رقم کیا گیا ہے

پانیوں کو بھی خواب آنے لگے

اشک دریا میں ضم کیا گیا ہے

ان کی آنکھوں کا تذکرہ کر کے

میری آنکھوں کو نم کیا گیا ہے

دھول میں اٹ گئے ہیں سارے غزال

اتنی شدت سے رم کیا گیا ہے

Muhammad Sufian Amjad

Created dozens of Graphic designs within the last 8 years including logos, Banners, and editing of pictures. Clients include in 3D Design. facebook instagram youtube twitter pinterest

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی