جانا مدینے پھر مرا سچ مچ وصول ہو

 جانا مدینے پھر مرا سچ مچ وصول ہو

منہ پر مَلی ہوئی مرے مکے کی دھول ہو

 

تخلیق مجھ سے ایسی بھی نعتِ رسول ہو

میرے حضور کو بھی جو دل سے قبول ہو

 

ہو جاؤں غرق میں بھی محمد کے عشق میں

میرے لہو میں ایسا جنوں بھی حلول ہو

 

جا کر جسے حضور کے روضے پہ رکھ سکوں

ناصرؔ ہمارے باغ میں ایسا بھی پھول ہو

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی