محمد مصطفیٰ کی آرزو کر لوں

 محمد مصطفیٰ کی آرزو کر لوں

مگر پہلے میں اشکوں سے وضو کر لوں

 

بہت روضے کو دیکھا ہے تصور میں

میں اپنے آپ کو بھی روبرو کر لوں

 

مجھے بھی عشق ہے محبوب سے تیرے

اجازت ہو تو میں بھی جستجو کر لوں

 

مجھے روضے پہ اے دل حوصلہ دے دے

میں اُن سے دو گھڑی تو گفتگو کر لوں

 

میں لکھ کر آنسوؤں سے نعت کا ناصرؔ

تمنا ہے کہ خود کو سرخ رو کر لوں

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی