دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے

دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے

تیرے لوٹ آنے کا امکان سجا رکھا ہے

سانس تک بھی نہیں لیتے ہیں تجھے سوچتے وقت

ہم نے اس کام کو بھی کل پہ اٹھا رکھا ہے

روٹھ جاتے ہو تو کچھ اور حسیں لگتے ہو

ہم نے یہ سوچ کے ہی تم کو خفا رکھا ہے

تم جسے روتا ہوا چھوڑ گئے تھے اک دن

ہم نے اس شام کو سینے سے لگا رکھا ہے

چین لینے نہیں دیتا یہ کسی طور مجھے

تیری یادوں نے جو طوفان اٹھا رکھا ہے

جانے والے نے کہا تھا کہ وہ لوٹے گا ضرور

اک اسی آس پہ دروازہ کھلا رکھا ہے

تیرے جانے سے جو اک دھول اٹھی تھی غم کی

ہم نے اس دھول کو آنکھوں میں بسا رکھا ہے

مجھ کو کل شام سے وہ یاد بہت آنے لگا

دل نے مدت سے جو اک شخص بھلا رکھا ہے

آخری بار جو آیا تھا مرے نام وصیؔ

میں نے اس خط کو کلیجے سے لگا رکھا ہے
Muhammad Sufian Amjad

Created dozens of Graphic designs within the last 8 years including logos, Banners, and editing of pictures. Clients include in 3D Design. facebook instagram youtube twitter pinterest

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی