اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگاایک دن آئے گا وہ شخص ہمارا ہوگازندگی اب کے مرا نام نہ شامل کرناگر یہ طے ہے کہ یہی کھیل دوبارہ ہوگاجس کے ہونے سے مری سانس چلا کرتی تھیکس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگاعشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہےاور کچھ ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگاکون روتا ہے یہاں رات کے سناٹوں میںمیرے جیسا ہی کوئی ہجر کا مارا ہوگاجو مری روح میں بادل سے گرجتے ہیں وصیؔاس نے سینے میں کوئی درد اتارا ہوگاکام مشکل ہے مگر جیت ہی لوں گا اس کومیرے مولا کا وصیؔ جوں ہی اشارہ ہوگا