جن کا جھولا فرشتے جھلاتے رہے

 

جن کا جھولا فرشتے جھلاتے رہے
لوریاں دے کے نوری سلاتے رہے
جن پہ سفّاک خنجر چلاتے رہے
جن کو کاندھوں پہ آقابٹھاتے رہے
اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام

جس کا نانا دو عالم کا مختار ہے
جو جوانانِ جنّت کے سردار ہے
جس کا سر دشت میں زیرِ تلوار ہے
جو سراپائے محبوبِ غفّار ہے
اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام

جس کو دھوکے سے کوفہ بلایا گیا
جس کو بیٹھے بٹھائے ستایاگیا
جس کی گردن پہ خنجر چلایا گیا
جس کے بچوں کو پیاسے رلایا گیا
جس کے لاشِ پہ گھوڑا دوڑایا گیا
اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام


اپنے نانا کا وعدہ وفا کر دیا
جس نے حق کربلا میں ادا کردیا
جس نے امّت کی خاطر فدا کردیا
گھر کا گھر سب سپردِ خدا کردیا
اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام


جس کو دوشِ نبی پر بیٹھایا گیا
جس کا جنت سے جوڑا منگایا گیا
جس کو تیروں سے چھلنی کرایا گیا
جس کے بیٹے کو قیدی بنایا گیا
اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام

Muhammad Sufian Amjad

Created dozens of Graphic designs within the last 8 years including logos, Banners, and editing of pictures. Clients include in 3D Design. facebook instagram youtube twitter pinterest

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی