آقا آقا بول بندے آقا آقا بول
ذکر نبی ﷺ تو کرتا جا یہ ذکر بڑا انمولایسا دن بھی آ جائے سرکار کے در پے بیٹھے ہوں
لب خاموش زباں بن جائیں آنسو عرضاں کرتے ہوں
ان کے در پے رونے والے دل سے کچھ تو بولسرکار دو عالم پیارے آقا جدھر سے گذرا کرتے تھے
شجر گواہی دیتا تھا اور پتھر کلمہ پڑھتے تھے
نور خدا کے منکر اب تو اپنی آنکھیں کھولآؤ چلو دیوانو سارے شہر مدینہ چلتے ہیں
میری کیا اوقات ہے سب ہی ان کے در سے پلتے ہیں
غیروں کو بھی دیتے ہیں بن مانگے بن مولجب سے ہوش سنبھالا ہے میں ان کی نعتیں پڑھتا ہوں
گستاخی نہ ہو جائے میں سنبھل سنبھل کے چلتا ہوں
ماں کی دعاؤں کا صدقہ ہے نعت کا یہ ماحول
راشد نعتیں لکھنا پڑھنا یہ ہے بڑا اعزاز
ان کے کرم کے صدقے ہی سے اونچی ہے پرواز
نعت نبی تو سنائے جا کانوں میں رس گھول
ٹیگز:
Naat Lyrics