شمع اور شاعر

دوش می گفتم بہ شمع منزل ويران خويش

گيسوے تو از پر پروانہ دارد شانہ اے

درجہاں مثل چراغ لالہ صحراستم

نے نصيب محفلے نے قسمت کاشانہ اے

مدتے مانند تو من ہم نفس می سوختم

در طواف شعلہ ام بالے نہ زد پروانہ اے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی