وہ مجھے مہندی لگے ہاتھ دکھا کے روئ .....💔💔

وہ مجھے مہندی لگے ہاتھ دکھا کے روئ ❤️ میں کسی اور کی ہوں یہ بتا کے روئ❤️ میں نے پوچھا کون ہے وہ خوش نصیب 💔 وہ مہندی سے لکھا ہوا نام دکھاکے روئ💔 عمر بھر کی جدائ کاخیال آیا تھا شاید ❤️ وہ مجھے پاس اپنے دیر تک بیٹھا کے روئ❤️ ملیں گے اب کےنہ سہی کہ ضرور جنت میں 🧡 یکجا ہونے کے دلاسےدلا کےروئ💜 اسے تھا مجھ سے ذیادہ بچھڑنے کا غم🧡 وقت رخست وہ مجھے سینے سے لگا کے روئ🧡 میں بے قصور ہوں قدرت کا فیصلا ہے یہ 🧡 لپٹ کر مجھ سے بس وہ اتنا کہہ کے روئ 🧡 مجھ سے بچھڑی تو دور ہٹ کے روئ💜 نہ جانے کیوں وہ اپنوں میں پلٹ کے روئ💜 مجھ پر دکھ کا ایک پہاڑ اور ٹوٹا🧡 جب میرے سامنے میرے خط جلا کے روئ🧡 میری نفرت اور اداوت پگھل گئ ایک پل میں 🧡 وہ بےوفا ہے تو کیوں مجھے رلا کے روئ🧡 کیسے اس کی محبت پر شک کروں میں❤️ بھاری محفل میں وہ مجھے سینے سے لگا کے روئ❤️ سب شکوے میرے ایک پل میں بدل گۓ💖 جھیل سی آنکھوں میں جب آنسوں سجا کے روئ💖 کہیں غم سے پھٹ نہ جاۓ سینا میرا 💔 وہ ہنستے ہنستے مجھے ہنسا کے روئ 💔 دل نہ ٹوٹے اس کا غم ہجر میں❤️ میں بھی رویا وہ بھی میری آنکھ سے آنکھ ملا کے روئ🧡 کبھی کہتی تھی میں نہیں جی پاؤں گی تمہارے بن💖 اور آج وہ یہ بات دہرا کے روئ-💖 اس نے جانہ جب میرے رونے کا سبب💜 اپنے آنسوں میری ہتھیلی پر سجاکےروئ💜 جب بھی دیکھااسےہنستےہوۓدیکھا💜 وقت ہنہ وہ ہر خوشی کوبھلا کے روئ💜 دل نےچاہااسے جی بھر کے دیکھ لوں آخری بار💔 -وہ میری آنکھوں کی پیاس کو بجھا کے روئ💔 جب ہم سا ہم درد اسے نہ ملا تو ❤️ مہندی کے دن دروازے سے لپٹ کے روئ 💙 وہ میری باہوں میں خوش رہنے والی❤️ کل کسی کے باذؤں میں سمت کے روئ---*** ❤️

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی