یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے

یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے

اے میری ماں مرا سارا مقام تم سے ہے

تمہارے دم سے ہیں میرے لہو میں کھلتے گلاب

مرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے

گلی گلی میں جو آوارہ پھر رہا ہوتا

جہان بھر میں وہی نیک نام تم سے ہے

کہاں بساط جہاں اور میں کمسن و ناداں

یہ میری جیت کا سب اہتمام تم سے ہے

جہاں جہاں ہے مری دشمنی سبب میں ہوں

جہاں جہاں ہے مرا احترام تم سے ہے

اے میری ماں مجھے ہر پل رہے تمہارا خیال

تم ہی سے صبح مری میری شام تم سے ہے

یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے

اے میری ماں مرا سارا مقام تم سے ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی